27 مارچ، 2015، 12:59 PM

پاکستان

پاکستان کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی پاکستانی حکومت کے اقدام پر سخت تشویش

پاکستان کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی پاکستانی حکومت کے اقدام پر سخت تشویش

مہر نیوز/27 مارچ/ 2015 ء : پاکستان کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے یمن کے خلاف اور سعودی عرب کی حمایت میں پاکستانی فوجی مداخلت میں پاکستان کی شمولیت پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے یمن کے خلاف اور  سعودی عرب کی حمایت میں پاکستانی  فوجی مداخلت میں پاکستان کی شمولیت پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔یمن کے خلاف پاکستان کی جانب سے سعودی حکومت کو فوجی امداد فراہم کرنے کے معاملے پر خیبرپختونخواہ کی حکمراں جماعت پاکستان تحریکِ انصاف کا ردعمل سب سے پہلے سامنے آیا۔

پاکستان تحریکِ انصاف نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب اور ایران کے ساتھ اپنے تعلقات اور ملک کی اندرونی فرقہ ورانہ دہشت گردی کو دیکھتے ہوئے خلیجی ممالک یا مشرقِ وسطیٰ میں شیعہ سنّی تصادم کا حصہ بننے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ شیریں مزاری نے کہا کہ اطلاعات آرہی ہیں کہ پاکستان کی حکومت سعودیہ کو شاید تعاون دے رہی ہے اورپی ٹی آئی کو مستقبل میں یمن کے معاملے پر امریکہ اور سعودی عرب کے اشتراک پر تشویش ہے۔پی ٹی آئی نے حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن کے معاملے پر واضح موقف سے آگاہ کرے۔ادھر پیپلز پارٹی نے بھی حکومت کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔ دوسری جانب اے این پی کے سابق سینیٹر حاجی عدیل نے جو کہ سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں یمن پر پاکستان کی ممکنہ پالیسی کو پاکستان کے اندرونی معاملات کے لیے بھی خطرناک قرار دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب دوست ممالک ہیں ایک دوسرے کے موقف کو سپورٹ کرتے ہیں تاہم اگر پاکستان نے یمن میں سعودی عرب کو تعاون فراہم کیا تو اس سے پاکستان کے اندر بھی مسائل پھیلیں گے۔ انھوں نے گذشتہ سال پاکستان کو سعودی حکومت کی جانب سے ڈیڑھ ارب ڈالر کا قرض فراہم کیے جانے کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ سینیٹ کی کمیٹی نے پہلے ہی اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ جبکہکہ حکومت پاکستان نے اس خطیر رقم کو دوست ملک کی جانب سے تحفہ قرار دیا۔اُدھر پاکستان کی مذہبی سیاسی جماعتیں بھی سعودی عرب کی اس خواہش پر خوش دکھائی نہیں دیتیں۔جماعت کے رہنما فرید پراچہ نے کہا کہ ان کی جماعت عالم اسلام کے اتحاد کی حامی ہے اور فوج کا بھیجنا معاملات اور مسائل کا حل نہیں ہے۔وہ سمجھتے ہیں کہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کو اس معاملے کو دیکھنا چاہیے اور مسلمان ممالک کا کردار طاقت کے استعمال کے علاوہ بھی ہو سکتا ہے جس کی طرف توجہ کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان کے بعض ذرائع کے مطابق پاکستانی حکومت چند سعودی ٹکوں پر بک گئی ہے اور وہ پاکستانی عوام اور حکومت اور فوج کے کردار کو بہت بڑا نقصان پہنچا رہی ہے۔

News ID 1852413

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha